منگل، 22 اکتوبر، 2019

قدرت کا معجزہ جو سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہو گیا دوسری منزل سے گرنے والا معصوم بچہ جسے کوئی چوٹ بھی نہ آئی

قدرت کا معجزہ جو سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہو گیا

مدھیہ پردیش ۔ :  جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے،اس جملے کے حقیقی واقعات آئے روز ہماری آنکھوں کے سامنے پیش آتے رہتے ہیں۔انہی واقعات کو دیکھ کر ہی تو انسان کا ایسی طاقت اور قدرت کاملہ پر یقین مضبوط ہوتا چلا جاتا ہے کہ کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے۔محیرالعقول اور ناقابل یقین واقعات جو کسی انسان کے بس کی بات نہیں ظاہر سی بات ہے کہ کائنات کی عظیم ترین اور طاقتور ہستی ہی ہو سکتی ہے۔
نظام کائنات چلانے والی اللہ تعالیٰ کی ذات اکثر انسانوں کو ایسے معجزات سے دیدہ ور کرتی ہے کہ جہاں دیکھنے والے مبہوت ہو کر رہ جاتے ہیں۔گزشتہ روز بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ جس سے اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ پر کسی بھی انسان کا یقین پختہ ہو جاتا ہے۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں 3 سالہ بچہ دوسری منزل کی بالکونی سے گر کر معجزاتی طور پر محفوظ رہا ۔
ایک چھوٹا سا بچہ جس کی ہڈیاں بھی اتنی مضبوط نہیں ہوتیں کہ زمین پر گرنے سے وہ محفوظ رہ سکیں مگرمالک کائنات اس کے لیے ایسا بندوبست کر دیتا ہے کہ دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں تین سالہ بچہ اپنے بھائیوں کے ساتھ دوسری منزل کی بالکونی پر کھیلنے کے دوران پھسل کر نیچے گلی میں گرگیا مگر معجزاتی طور پر اس کی جان بچ گئی اور اسے کوئی خاص چوٹ بھی نہیں آئی۔

 تین (3) سالہ بچہ 35 فٹ بلندی پر گھر کی بالکونی میں کھیلتے ہوئے نیچے گرا تاہم معجزانہ طورپر عین اسی وقت ایک سائیکل رکشہ وہاں سے گزر رہا تھا اور خوش قسمتی سے بچہ نرم اور آرام دہ سیٹ پر آکر گرا اور محفوظ رہا۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ سارا منظر محفوظ ہوگیا جس نے دیکھنے والوں کو حیران کردیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص سائیکل رکشہ کے ساتھ گلی میں داخل ہوتا ہے اور جیسے ہی اس گھر کے دروازے کے قریب پہنچتا ہے تو اچانک ایک بچہ اوپر سے نیچے رکشے کی پچھلی سیٹ پرآگرتا ہے۔رکشہ کے مالک نے فوری طور پر بچے کو گود میں اٹھایا اس وقت تک گھر کے دیگر افراد بھی باہر آگئے اور بچے کو خوشی سے چومنے لگے۔

نواز شریف ہشاش بشاش اسپتال پہنچے، یہ فلم کی شوٹنگ تھی، فردوس عاشق

قوم نے دیکھا نواز شریف قدموں پر چلتے گاڑی میں آئے، فردوس عاشق

وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ جب کیمرے کی آنکھ آپ کو سب کچھ دکھاتی ہےتو آپ اس کو جھٹلا نہیں سکتے، سب نے دیکھا کہ نوازشریف  ہشاش بشاش، ہاتھ ہلاتے ہوئے اسپتال پہنچے، کیونکہ یہ فلم کی شوٹنگ تھی

 سابق وزیرِ اعظم میاں نوازشریف  کی طبیعت خراب  ہونے کی خبروں پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ یہ (نواز شریف) ہشاش بشاش ہیں، اپنے قدموں پر چلتے ہوئے گاڑی میں آئے۔

مریم نواز جس طریقے سے جیل بھگت رہی ہیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا میاں نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ جاوید ہاشمی کی میڈیا سے گفتگو

مریم نواز جس طریقے سے جیل بھگت رہی ہیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتاملتان  : سینئیر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مریم نواز جس طریقے سے جیل بھگت رہی ہیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔تفصیلات کے مطابق جاوید ہاشمی نے ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا ایجنڈا سو سالوں پر محیط ہوتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ایسا نظام رائج ہے کہ یہاں کوئی سیاستدان پیدا نہیں ہو سکتا۔

جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن میرے چھوٹے بھائی ہیں۔ان کے آزادی مارچ پر سب جماعتیں سوچ بوجھ کے بعد متفق ہوئی ہیں تاہم میں اب کہتا ہوں کہ عمران خان کو پانچ سال حکومت کرنے دیں۔نواز شریف کی اسیری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب مکمل طور پر انتقام بن چکا ہے،جیل میں سہولتیں پوری دنیا میں ملتی ہیں،مگر یہاں پر تو اسپتال لے جانے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز جس طریقے سے جیل بھگت رہی ہیں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔جب کہ میاں نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔جب کہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے ے سروسز ہسپتال میں زیر علاج مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی عیاد ت کی ہے۔شہباز شریف نے نواز شریف سے ان کی خیریت دریافت کی اور ڈاکٹروں سے ان کی صحت اور علاج معالجے پر مشاورت کی ۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک نیچے گر گئے تھے لیکن اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ ان کے ناک او رمنہ سے بلیڈنگ نہیں ہوئی ،ہمیں اورڈاکٹرزکو اس بات کی سخت تشویش ہے کہ پلیٹ لیٹس صرف15ہزارکی سطح پر آ گئے جو معمول کے مطابق ڈیڑھ سے چار لاکھ کے درمیان ہوتے ہیں ،پلیٹ لیٹس اتنی تیزی سے نیچے آئے ہیں جوبہت تشویشناک بات ہے اور اس کی باقاعدہ انکوائری ہونی چاہیے ۔ میں اس کی انکوائری کا مطالبہ کرتاہوںاور یہ بد ترین غفلت ہے کہ پلیٹ لیٹس اس قدر نیچے آ گئے بروقت ہسپتال منتقل نہیں کیاگیا ۔